انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ممبئی میں بالی ووڈ اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر بزنس مین راج کندرا کی رہائش گاہ، دفتر اور جائیدادوں پر چھاپے مارے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ چھاپے فحش مواد کی تیاری اور تقسیم کے ریکیٹ سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا حصہ ہیں۔
ای ڈی کی تحقیقات فروری 2021 میں ممبئی پولیس کے ذریعہ سامنے آنے والے ایک کیس کے بعد ہے، جس میں فحش نگاری کے نیٹ ورک کے آپریشن کا انکشاف ہوا تھا۔
کندرا کو جون 2021 میں اس ریکیٹ میں مبینہ بنیادی سازش کار کے طور پر گرفتار کیا گیا تھا اور ستمبر 2021 میں ضمانت ملنے سے قبل اس نے دو ماہ جیل میں گزارے۔
کیس کی تفصیلات
ممبئی پولیس کے مطابق خواہشمند ماڈلز اور اداکاروں کو فلمی کرداروں کے بہانے لالچ دیا گیا لیکن انہیں فحش فلموں میں پرفارم کرنے پر مجبور کیا گیا۔
. یہ فلمیں مبینہ طور پر کرائے کی جائیدادوں میں شوٹ کی گئیں اور کندرا کی کمپنی کی ملکیت ایپ “ہاٹ شاٹس” جیسے سبسکرپشن پر مبنی پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کی گئیں۔
پولیس نے واٹس ایپ چیٹس سمیت شواہد حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جو 119 بالغ فلموں کی 1.2 ملین ڈالر میں فروخت میں کندرا کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
تحقیقات کے دوران ضبط کیے گئے سرورز میں ریکیٹ سے منسلک بالغ مواد بھی تھا۔
ابتدائی سماعتوں کے دوران، کندرا کے دفاع نے دلیل دی کہ نہ تو وہ اور نہ ہی اس کے آئی ٹی سربراہ، ریان تھورپ، اپ لوڈ کیے گئے مواد کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔
تاہم، ممبئی پولیس نے برقرار رکھا کہ ان کے پاس کندرا کی شمولیت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔
چھاپے اور تحقیقات جاری ہیں۔
ای ڈی کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر، کندرا کے کئی ساتھیوں کے احاطے کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے تاکہ غیر قانونی فنڈز کے ذرائع کا پتہ لگایا جا سکے اور آپریشن میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کی جا سکے۔
تحقیقات میں واضح مواد کی تیاری اور تقسیم سے منسلک مالی لین دین پر توجہ دی گئی ہے۔
ماضی کے الزامات
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب راج کندرا تنازعات میں گھرے ہوں۔
فحش نگاری کے ریکیٹ میں اپنے مبینہ کردار کے علاوہ، اسے دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں اسے بٹ کوائن پونزی اسکینڈل سے منسلک کرنے کی رپورٹس بھی شامل ہیں۔
کلیدی ملزم
کندرا کے علاوہ اداکارہ پونم پانڈے، شرلین چوپڑا اور امیش کامت کو بھی کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔
حکام شواہد کا تجزیہ کرتے رہتے ہیں، جس کا مقصد اس ریکیٹ میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہے۔
ای ڈی کے چھاپے اور تحقیقات کیس کی سنگینی کو واضح کرتی ہیں کیونکہ ایجنسی مبینہ جرائم کے پیچھے مالی اور آپریشنل نیٹ ورک کی مکمل حد کو بے نقاب کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
تحقیقات آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ مزید پیش رفت کا انتظار ہے۔