امریکہ میں ایک قیدی کی جیل میں جنسی و جسمانی تشدد سے موت واقع ہو گئی۔ نیویارک پوسٹ کے مطابق امریکی ریاست الباما کا رہائشی 22سالہ ڈینیئل ولیمز نامی یہ قیدی چوری کے جرم میں ایک سال قید کی سزا کاٹ رہا تھا، جو ختم ہونے میں 2 ہفتے باقی تھے کہ اسے بدترین جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بناڈالا گیا۔اس تشدد کے بعد اسے جیل میں بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا اور ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں وہ چند دن بعد موت کے منہ میں چلا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈینیئل ولیمز نے اپنے ساتھ اس غیرانسانی سلوک سے قبل فیس بک پر اپنی آخری پوسٹ میں اپنی رہائی کے بارے میں کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ”میرے لیے دعا کریں، بالآخر میں گھر جانے والا ہوں۔“ ولیمز 2 بچوں کا باپ تھا۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ جیل میں اسے انٹرنیٹ کی سہولت کیسے میسر آئی اور اس نے فیس بک پر مذکورہ پوسٹ کیسے کی۔ جیل میں ولیمز کو اس بہیمانہ سلوک کا نشانہ دیگر قیدیوں کی طرف سے بنایا گیا تھا۔ اس کی فیملی کا کہنا ہے کہ انہیں اس واقعے کی اس وقت اطلاع دی گئی جب ولیمزہسپتال میں بے ہوش پڑا تھا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments