لاہور ہائیکورٹ کا کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے پر سخت نوٹس

لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ٹی او لاہور اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو طلب کرلیا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس علی ضیا باجوہ نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی،وکیل رانا سکندر کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس کم عمر بچوں کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل کررہی ہے،سی ٹی او نے کہا تھا کم عمر ڈرائیورز کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل نہیں ہوگا،یقین دہانی کے باوجود بچوں کے نام سی آر او میں شامل کئے جا رہےہیں،رانا سکندر ایڈووکیٹ نے کہاکہ بچوں کے ابھی شناختی کارڈ نہیں بنے لیکن کریمنل ریکارڈ بن رہا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کم عمر ڈرائیورز کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل نہ کیا جائے،جن بچوں کا نام سی آر او میں شامل کیا گیا ہے اسے خارج کیا جائے۔دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہاکہ بچوں کا انگوٹھا لگوایا جاتا ہے،عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ سی ٹی او نے کہا تھا نام ریکارڈ میں شامل نہیں کیا جائے گا، سی ٹی او کی بات آپ نے کہاں سنی؟وکیل درخواست گزار نے کہاکہ اخباروں میں خبر چھپی تھی،عدالت نے سی ٹی او لاہور اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کرلی ۔جسٹس علی ضیا باجوہ نے کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ٹی او لاہور اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو 5دسمبر کو طلب کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں