پاکستان نے 35 کروڑ ڈالرز قرض کیلئے ورلڈ بینک کی شرائط تسلیم کرلیں

پاکستان نے 35کروڑ ڈالرز قرضے کے لیے مصنوعات اور خدمات جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی ) میں ہم آہنگی اور پراپرٹی پر ویلیو ایشن ریٹ بڑھانے کےلیے ورلڈ بینک کی شرائط تسلیم کرلی ہیں ۔ پراپر ٹی پر تخمینہ لاگت کا تناسب مارکیٹ قیمت کا 85 فیصد رکھنے کے لیے صوبائی ریونیو بورڈ نے ایف بی آر کے مالی قدر کے جدول کو ضلعی جدول کے طور پر ملک کے 21 اضلاع میں اختیار کرلیے ہیں۔اس کے علاوہ حکومت نے 15 ہزار روپے یا اس سے زائد مالیت کے پرائز بانڈز کو رجسٹرڈ دستاویز میں تبدیل کرنے کے لیے ورلڈ بینک سے اتفاق کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایشین انفرا اسٹر کچر انو سٹمنٹ بینک (اے آٹی آئی بی ) نے مالی شراکت کے طور پر 25 کروڑ ڈالرز کی منظوری دی، اس طرح ملنے والے قرضوں کا مجموعی حجم 60کروڑ ڈالرز ہوجاتا ہے۔نازک سٹر کچرل مشکلات کی وجہ سے غربت میں کمی لانے کی رفتار سست پڑ گئی ہے اس کے علاوہ گاہے بگارہے درپیش اقتصادی بحران بھی ایک وجہ ہے۔ورلڈ بینک کے مطابق آئندہ فروری میں مجوزہ عام انتخابات کے باعث سیا سی و حکومتی بے یقینی سے آپر یشنل خطرات کہیں زیادہ ہیں، اس سے وابستہ سیا سی دباؤ مالی دباؤ کے علاوہ اصلاحات پر عمل درآمد میں مشکلات درپیش ہوں گی، درآمدات کے لیے محض ڈیڑھ ماہ کی ادائیگیاں رہ گئی ہیں، اضافی بیرونی امداد کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں