آئی ایم ایف نےگیس صارفین کو دی جانیوالی سبسڈی کے حوالے سے بڑا مطالبہ کر دیا

آئی ایم ایف نےگیس صارفین کو دی جانیوالی سبسڈی کے حوالے سے بڑا مطالبہ کر دیا ہے ۔عالمی مالیاتی ادارے نے پیٹرولیم ڈویژن میں حکام سے کہا ہے کہ جب تک پروٹیکٹڈ گیس صارفین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میکنزم کے تحت تحفظ حاصل نہیں ہو جاتا اس وقت تک کراس سبسڈی ایک ہی مرتبہ میں ختم نہ کی جائے اور اسے مرحلہ وار ختم کیا جائے۔ تاہم آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ آر ایل این جی کو گھریلو صارفین تک منتقل کرنے کیلئے گیس صارفین کیلئے بجٹ سبسڈی یکم جولائی 2024ء سے ختم کر دی جائے۔حکومت نے 2022-23ء میں گھریلو صارفین کو آر ایل این جی کی طرف منتقلی کی مد میں 40 ارب روپے کی سبسڈی دی تھی جبکہ رواں مالی سال 2023-24ء کے دوران آر ایل این جی کی طرف منتقلی کی مد میں صارفین کو 29 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔آئندہ مالی سال 2024-25ء کے دوران گھریلو صارفین کیلئے سبسڈی مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی اور آر ایل این جی کی طرف منتقلی کیلئے اخراجات WACOG (ویٹ ایوریج کاسٹ آف گیس) موڈ کے تحت صارفین سے وصول کی جائے گی کیونکہ اب یہی طریقہ گیس کمپنیوں کی آمدنی کا تخمینہ لگانے کے میکنزم کا حصہ بن چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں