بارشوں سے دریائے ناڑی اور تلی میں اونچے درجے کا سیلاب

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں کاسلسلہ جاری ہے جہاں حادثات میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خضدار میں 49، قلات 45، سبی 41، لسبیلہ 14، بارکھان 5 اور کوئٹہ میں3 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ زیارت ، کوہلو، مستونگ ، حب ، جھل مگسی، صحبت پور، کچھی، ہرنائی ،لورالائی، شیرانی ،دکی ، موسیٰ خیل، بارکھان، ژوب، توبہ اچکزئی گلستان ،جنگل پیرعلی زئی ،قلعہ عبداللہ اور ملحقہ علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ بلوچستان کے دریائے ناڑی اور دریائے تلی میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا۔دوسری جانب خضدار کی تحصیل نال میں ایک شخص سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے جاں بحق ہوگیا اور بادینی کے مقام پر دریائے ژوب میں کار بہہ گئی تاہم مسافر محفوظ رہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق چمن اور سبی میں بارشوں سے سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے، ضلع بولان کی ندی میں سیلابی ریلا آنے سے پنجرہ پل کے مقام پر ٹریفک معطل ہوگئی، بارش سے ہرنائی کوئٹہ روڈ اور کوہلو سبی رود پر ٹریفک بحال نہیں ہوسکی۔زیارت میں بھی بارش سے بالائی علاقوں کو جانے والی سڑکیں بری طرح متاثر ہوئیں،ضلع آواران کی تحصیل جھاؤ تحصیل میں بارش کی وجہ سے لکھ پاس میں کیچڑ اور پھسلن کی وجہ سے لکھ پاس روڈ بند ٹریفک معطل رہی۔ادھر صحبت پور میں سیلابی پانی کئی علاقوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث کچھ کچے مکانات گرنے کی اطلاعات ہیں۔محکمہ موسمیات نے آج بھی خضدار، لسبیلہ،آواران ، بارکھان، موسیٰ خیل، ژوب، مستونگ، سبی، شیرانی، کوہلو، بولان، ہرنائی،لورالائی ، نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد،ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، زیارت، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ ،قلات، پسنی، اورماڑہ اور پنجگورمیں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں