روہنگیا مسلمانوں پر میانمار فوج کا ڈرون حملہ، 200 سے زائد جاں بحق

میانمار سے ہجرت کرکے بنگلہ دیش آنے والے روہنگیا شہریوں پر سرحد پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے، جس سے تقریباً 200 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 4 عینی شاہدین، سماجی کارکنوں اور ایک سفارت کار نے بتایا کہ سرحد عبور کرکے پڑوسی ملک بنگلہ دیش جانے کے منتظر خاندانوں پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے، حملے میں 200 سے زیادہ افراد مارے گئے۔کئی عینی شاہدین نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ زندہ بچ جانے والے افراد لاشوں کے ڈھیروں کے درمیان جاں بحق اور زخمی ہونے والے اپنے پیاروں کی شناخت کے لئے بھٹکتے رہے، یہ جنتا فوج اور باغیوں کے درمیان راکھین ریاست میں حالیہ ہفتوں کے دوران جاری لڑائی میں شہریوں پر ہونے والا واحد سب سے مہلک حملہ ہے۔اراکن آرمی نے اس حملے کی تردید کی ہے جبکہ ملیشیا اور میانمار کی فوج نے ایک دوسرے پر حملے کا الزام لگایا ہے، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں کیچڑ والی زمین پر لاشوں کے ڈھیر، مرنے والوں کے سوٹ کیس، بیگز ان کے اردگرد بکھرے ہوئے دکھائی دیے، حملے میں بچ جانے والے 3 لوگوں نے بتایا کہ 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے جبکہ ایک گواہ نے کہا کہ اس نے کم از کم 70 لاشیں دیکھی ہیں۔2 عینی شاہدین اور بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق روہنگیا سے فرار ہونے والی کشتیاں جن میں سوار افراد کی اکثریت روہنگیا مسللمانوں کی تھی، دریا میں ڈوب گئیں جس سے درجنوں افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں