وفاقی حکومت کی 6 ماہ میں بجلی کی قیمت بڑھانے کی 8 درخواستیں

رواں برس کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران وفاقی حکومت اور سینٹرل پاور ایجنسی کی جانب سے بجلی کی قیمتوں کے نگران ادارے نیپرا (نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹر اتھارٹی) میں بجلی مہنگی کرنے کی آٹھ درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔نیپرا نے یہ تمام درخواستیں منظور کر کے بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا جبکہ اس دوران بجلی کی قیمت میں کمی کی کوئی تجویز نہیں آئی۔ اعداد و شمار کے مطابق بجلی مہنگی کرنے کی ان درخواستوں کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر ماہانہ، سہ ماہی اور مستقل بنیادوں پر 34 روپے 89 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کی جا چُکی ہے۔نیپرا میں بجلی کے بنیادی ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے وفاقی حکومت کی دو جبکہ ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی تقسیم کار نے چھ درخواستیں دائر کی ہیں۔نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست پر بجلی کے بنیادی ٹیرف میں سات روپے 12 پیسے اضافے کی منظوری دی جس کا حتمی نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے جاری کیا۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی حکومتی درخواست پر بجلی تین روپے 76 پیسے مہنگی ہوئی جبکہ سی پی اے-جی کی چھ مختلف ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی درخواستوں کی مد میں بجلی کی قیمت میں 24 روپے 01 پیسے کا اضافہ کیا ہے۔یاد رہے کہ سہ ماہی اور ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا اضافہ عارضی طور پر لاگو ہوتا ہے۔نیپرا اتھارٹی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے ) یا کے الیکٹرک کی جانب بجلی مہنگی یا سستی کرنے کی درخواست پر عوامی سماعت منعقد کر کے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اپنا فیصلہ کرتی ہے۔ مزکورہ فیصلوں سے قبل بھی عوامی سماعت کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سے بنیادی ٹیرف اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے بجلی کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ حتمی نوٹیفکیشن کے لیے وفاقی حکومت کو بھجوایا گیا جبکہ ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کے حتمی نوٹیفکیشن نیپرا نے ہی جاری کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں