ایف بی آر کے افسروں نے 21کروڑ 20لاکھ روپے کی خطیر رقم گاڑیوں کے پٹرول اور مرمت پر اڑا ڈالی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے افسروں نے 21کروڑ 20لاکھ روپے کی خطیر رقم بغیر اجازت گاڑیوں کے پٹرول اور مرمت پر اڑا ڈالی۔ نیوز ویب سائٹ‘ کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افسروں کی طرف سے گاڑیوں کے تیل اور مرمت پر خرچ کی گئی اس رقم کی منظوری بھی نہیں لی گئی تھی۔ آڈیٹر جنرل کی طرف سے ایف بی آرکو اس کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کی ، تاہم ایف بی آر کی طرف سے ان کا تعین نہیں کیا گیا۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق 54فیلڈ دفاتر میں اس نوعیت کے 258کیسز سامنے آئے ہیں۔ایف بی آر کے افسران نے لاگ بک میں درج کیے بغیر گاڑیوں کے تیل اور مرمت پر اخراجات کیے۔
گاڑیوں کا استعمال بھی مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کیا گیا جبکہ ایف بی آر نے جواب دیا تھا کہ تیل، مرمت اور گاڑیوں کے استعمال کا ریکارڈ موجود ہے لیکن محکمانہ اکاﺅنٹس کمیٹی کے اجلاس میں یہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ اس طرح کے آڈٹ اعتراضات 2018-19ءاور 2019-20ءمیں بھی سامنے آئے تھے، جو 37کروڑ روپے سے بھی زیادہ تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں