اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کا کہنا کہ 2023 کے پہلے 6 ماہ میں 300 بچے یورپ پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ یونیسیف کی سربراہ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ سمندر میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد اس کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ وسطی بحیرہ روم میں متعدد بحری جہازوں کے حادثات میں کوئی زندہ نہیں بچا یا اس بارے میں کوئی ریکارڈ نہیں رکھا گیا۔
ایک اندازے کے مطابق 2023 کے پہلے 6 مہینوں میں 11,600 بچے اس سفر پر نکلے جو 2022 کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریبا دوگنا ہے۔ یونیسیف کے مطابق رواں سال کے پہلے 3 ماہ میں مرکزی راستے سے یورپ پہنچنے والے 3300 بچوں میں سے 71 فیصد بچوں کو ساتھ یا علیحدہ ریکارڈ کیا گیا۔ اکیلے سفر کرنے والی لڑکیوں کو خاص طور پر اپنے سفر سے پہلے، دوران اور بعد میں تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بہت سی حکومتیں معاملے کو نظر انداز کر رہی ہیں یا خاموش ہیں جب کہ صرف 6 ماہ میں یورپ اور افریقہ کے درمیان پانیوں میں تقریبا 300 بچے ہلاک ہو چکے ہیں ۔ لیبیا یا تیونس سے یورپ تک کشتیوں کے سفر پر عام طور پر سات ہزار ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔