لاہور میں ایک تعمیراتی مقام پر پلاسٹک کے تھیلے میں نومولود زندہ پایا گیا

لاہور کے علاقے گجوماتا میں ایک زیر تعمیر مکان میں ایک نوزائیدہ بچہ پلاسٹک کے تھیلے سے زندہ برآمد ہوا، جس سے ریسکیو ٹیموں اور حکام نے فوری کارروائی کی۔

ریسکیو 1122 کے حکام کے مطابق، ایل ڈی اے روڈ کے قریب ایک لاوارث شیر خوار بچے کی موجودگی کی اطلاع دی گئی۔

پہنچنے پر، جواب دہندگان نے بچے کو پلاسٹک کے تھیلے میں لپٹا ہوا پایا۔ حالات کے باوجود، بچی زندہ تھی اور اسے طبی جانچ اور دیکھ بھال کے لیے فوری طور پر چلڈرن ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نوٹس لیتے ہوئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو شیر خوار بچے کو تحویل میں لینے کی ہدایت کی۔

چیئرپرسن سارہ احمد نے تصدیق کی کہ بیورو کی ٹیم کو ہسپتال روانہ کر دیا گیا تاکہ بچے کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔

“بچے کو بیورو کے تحفظ کے تحت بہترین ممکنہ دیکھ بھال اور پرورش ملے گی،” احمد نے کہا، کمزور بچوں کی حفاظت کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے۔

حکام نے اس بات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے کہ بچہ اس مقام پر کیسے پہنچا اور نوزائیدہ کو چھوڑنے میں ملوث کسی بھی فرد کا سراغ لگایا جائے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام خان، UNCEF کے چیف آف فیلڈ آفس، Radoslaw Rzehak اور K-P کے لیے یونیسیف کی ہیلتھ ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر انعام اللہ خان نے ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال ایبٹ آباد میں بیمار نومولود کی دیکھ بھال کے یونٹ کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مشیر صحت نے صوبے میں نوزائیدہ بچوں کی اعلیٰ شرح اموات سے نمٹنے کے لیے معیاری نوزائیدہ نگہداشت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کے ایجنڈے کی حمایت کرنے پر یونیسیف کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے مزید کہا کہ یونیسیف ماڈل کو اپناتے ہوئے کے پی حکومت ہر ضلعی سطح کے ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کے معیاری یونٹس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

Radoslaw Rzehak نے کہا کہ UNICEF صحت اور غذائیت کے ساتھ ساتھ تعلیم میں بھی حکومت کی مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ ڈاکٹر انعام اللہ نے کہا کہ یہ جدید ترین یونٹ ہے جو ایبٹ آباد کے ملحقہ اضلاع میں بھی نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کی معیاری خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں