قومی اسمبلی اجلاس؛ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلیے پورا ایوان یک زبان

پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب، آرمی چیف نے واضح پیغام دیا ہے کہ اگر پاکستان کی خودمختاری پر کوئی حملہ ہوا تو پاک فوج پوری قوت سے جواب دے گی۔ وزیراعظم نے ٹیکس چوروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ اب کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا جس میں حکومت اور اپوزیشن کے تمام رہنماؤں نے بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ ارکان اسمبلی نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر اُس نے کوئی مہم جوئی کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔ تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر بھارت نے کوئی “مس ایڈونچر” کیا تو اسے سخت ترین جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کی تجویز بھی دی اور مودی حکومت کو انتہا پسند قرار دیا۔

پیپلز پارٹی کی رکن سحر کامران نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے معماروں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت ہی دشمن کو حملے سے روک رہی ہے، جبکہ پوری قوم دفاع وطن کے لیے تیار ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے بھی مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر بھارت جنگ چاہتا ہے تو پاکستان بھی تیار ہے، ماضی میں بھی دشمن کو منہ توڑ جواب دیا گیا اور آئندہ بھی ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سمیت کئی وزرا ایوان میں موجود نہیں، اور ایسا لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن بھارتی جارحیت کے مقابلے میں سنجیدہ نہیں۔ مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ ہر بحران میں قوم متحد ہوتی ہے، اور اس بار بھی دشمن کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط اور واضح موقف اختیار کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں