وزیراعظم، آذربائیجان کا 3 روزہ دورہ مکمل کرکے تاجکستان پہنچ گئے

وزیراعظم محمد شہباز شریف 3 روزہ دورہ آذربائیجان مکمل کرنے کے بعد تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ  پہنچ گئے۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دوشنبے ائیرپورٹ پر تاجک وزیراعظم قاہر رسولزادہ (Kokhir Rasulzoda)، تاجک نائب وزیر خارجہ شریفزادہ فرخ حمدین (Sharifzoda Farrukh Homiddin)، پاکستان میں تاجکستان کے سفیر یوسف شریفزادہ (Yusuf Sharifzoda) اور  تاجکستان میں پاکستان کے سفیر محمد سعید سرور نے وزیراعظم کا پر تپاک استقبال کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔

دو روزہ دورہ تاجکستان میں وزیراعظم محمد شہباز شریف تاجک صدر امام علی رحمان (Emomali Rahmon) سے دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں وزیراعظم تاجک صدر سے پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے گفتگو کریں گے اور جنوبی ایشیائی خطے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران تاجکستان کی جانب سے پاکستان کی بھر پور حمایت پر تاجک صدر کا شکریہ ادا کریں گے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف اس دورے میں گلیشیرز کے تحفظ پر دوشنبے میں منعقدہ اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس میں شرکت کریں گے جس میں وزیراعظم شرکاء کو ماحولیاتی تبدیلی کے پاکستان پر اثرات اور ماحولیاتی تبدیلی سے تحفظ اور گلیشیرز کے تحفظ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔

وزیراعظم 3 روزہ دورہ آذربائیجان مکمل کرنے کے بعد تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ  پہنچے، لاچین کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آذر بائیجان کے نائب وزیر خارجہ ایلنور مامیدوف ، آذر بائیجان میں تعینات پاکستانی سفیر قاسم محی الدین اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو رخصت کیا۔

اپنے دورہ آذر بائیجان کے دوران وزیراعظم نے آذر بائیجان کے صدر عزت مآب الہام علییوف سے دو طرفہ ملاقات کی ؛ پاکستان- ترکیہ- آذربائیجان سہ فریقی سمٹ میں شرکت کی اور آذر بائیجان کے یوم آزادی کی تقریب میں شریک ہوئے۔

وزیراعظم دوشنبہ میں گلیشئرز کی حفاظت پر ہونی والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

تاجکستان روانگی کے موقع پر لاچین ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 28 مئی پاکستان اور آذربائیجان کے لیے بہت اہم ہے، 28 مئی 1998 کو پاکستان ایٹمی طاقت بنا اور 28 مئی کو ہی آذربائیجان نے آزادی حاصل کی، پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ آذربائیجان عظیم برادر ملک ہے اور صدر الہام علی یوف کی قیادت مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہے، ہم نے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مشترکہ تعاون پر بات چیت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر الہام علی یوف نے گزشتہ روز پھر پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور ہم دوطرفہ استفادہ حاصل کرنے کے لیے اس سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم تجارت، دفاعی تعاون، صحت، تعلیم اور دیگر شعبہ جات میں مزید تعاون کو فروغ دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں