اسلام آباد:
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے جہلم میں کشمیری پناہ گزینوں کے لیے مختص پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل و رجسٹریوں میں ملوث وزارت کشمیر و گلگت بلتستان کے 3 افسران کو گرفتار کرلیا جبکہ محکمہ مال پنجاب کے ملوث افسران کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
حکام کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن کی انکوائری نمبر 111/23 کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کشمیری پناہ گزینوں کو راٹھیاں کالونی، جہلم میں وزارت برائے کشمیر و گلگت بلتستان امور کی طرف سے الاٹمنٹ کی گئی تھی۔
مذکورہ الاٹمنٹ ابتدائی الاٹمنٹ ڈیڈ کے مطابق صرف کشمیری مہاجرین کے لیے تھیں۔ انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ ابتدائی الاٹمنٹ ڈیڈ کی شقوں کے برعکس، پنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے ردوبدل کرکے راٹھیاں کالونی میں غیر مجاز افراد کو پلاٹوں سے متعلق رجسٹریاں/ ٹرانسفر ڈیڈز غیر قانونی طور پر کی گئیں۔
وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی تصدیق کے مطابق یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مذکورہ پلاٹوں کی منتقلی/رجسٹریشن کے لیے مجاز فورم وفاقی حکومت سے منظوری نہیں لی گئی تھی۔
اس کے علاوہ غیر جموں و کشمیر پناہ گزینوں کے حق میں سب رجسٹرار، دینہ، ضلع جہلم کے دفتر کے ذریعے غیر قانونی رجسٹریاں کی گئیں اور تمام کارروائی ٹرانسفر ڈیڈز کی غیر قانونی رجسٹریشن کے ذریعے کی گئی۔
انکوائری مکمل ہونے پر وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان افسران ناصر حیات اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹو آفیسر2 اور مقصود احمد اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹو آفیسر 3سمیت جہلم پنجاب کے اس وقت کے آفیسر ریونیو آفیسر و تحصیل دار ندیم برتھ ، اسوقت کے تحصیل دار شیخ جمیل وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا کہ گزشتہ روز ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کے ڈیپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کی سربراہی میں ٹیم نے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے تین افسران ایڈمنسڑیٹیو آفیسر2 ناصر حیات، ایڈمنسڑیٹو آفیسر3 مقصود احمد اور اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسر عبداللّٰہ خان کو گرفتار کرلیا جن سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کی لیے چھاپے جاری ہیں۔