:
پنجاب کے ضلع جھنگ میں وائلڈلائف پارک سے تین قیمتی مادہ ہرن چوری کرلیے گئے جبکہ تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور ہرنوں کی چوری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جھنگ کے وائلڈلائف پارک سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کالے ہرن چوری ہوئے جس کا علم اگلے روز اس وقت ہوا جبکہ ہرنوں کو خوراک ڈالنے والے ملازمین نے انکلوژر میں گئے۔
ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز ہیڈکوارٹرز نے بتایا کہ قیمتی ہرنوں کی چوری کی تحقیقات کے لیے محکمے کی ایک خاتون افسر ڈاکٹر مصباح سرور کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تین روز میں اپنی رپورٹ جمع کروائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہرنوں کی چوری میں جو بھی ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی ہوگی اور غفلت کے مرتکب عملے کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
وائلڈلائف حکام کے مطابق وائلڈلائف پارک جھنگ میں مجموعی طور پر 7 کالے ہرن تھے جن میں سے تین مادہ ہرن چوری ہوگئے ہیں، ایک کالے ہرن کی کم ازکم مالیت دو لاکھ روپے ہے۔
رپورٹ کے مطابق پارک سے چار کالے ہرن چوری ہوئے ہیں جن میں سے ایک نر اور تین مادہ ہیں تاہم حکام کے مطابق چوری ہونے والے ہرنوں کی تعداد تین ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وائلڈلائف پارک جھنگ کا سینیئر عملہ ٹریننگ میں مصروف ہے۔
پارک میں گرین پاکستان پروگرام کے تحت بھرتی عملہ ڈیوٹی دے رہا ہے جس کا کنٹریکٹ 30 جون کو ختم ہوچکا ہے۔