وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں متبادل توانائی اور صاف توانائی کے ذرائع میں اضافہ ہو رہا ہے، جو کم قیمت اور ماحول دوست ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے توانائی کے شعبے میں پہلی بار مستقبل کے لیے جامع پالیسی تیار کی جا رہی ہے۔
یہ بات انہوں نے پاکستان بزنس کونسل کے سیمینار میں کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی معیشت مضبوط ہو رہی ہے اور حکومت عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے مشکل فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
لغاری نے بتایا کہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں 28 اہم اصلاحات کی نشاندہی کی ہے، جس میں ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانا، نجکاری کے منصوبے، اور مقابلہ جاتی توانائی مارکیٹ کا آغاز شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گرین انرجی اور سولر توانائی کو فروغ دیا جا رہا ہے اور ملک دنیا میں سولر شعبے میں سب سے زیادہ ترقی کر رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاور سیکٹر عالمی معیار کے مطابق تکنیکی طور پر مضبوط نہیں، اور ایندھن کی قیمتوں اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث شعبے پر دباؤ ہے۔ تاہم، گردشی قرضے میں کمی، آئی پی پیز کے معاہدوں کی ازسرِ نو بات چیت، اور غیر مؤثر بجلی گھروں کی بندش پر کام جاری ہے۔
لغاری نے کہا کہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 55 فیصد تک پہنچ چکا ہے، اور نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم، ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی نجکاری اور مارکیٹ میں براہِ راست لین دین کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت مستقبل میں بجلی کی براہِ راست خریدار نہیں ہوگی، اور وزارت توانائی نے پاور سیکٹر میں گورننس، شفافیت اور مالی استحکام کے لیے نئے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
