سری لنکا میں سائیکلون ڈٹواہ کی تباہی، 132 ہلاکتیں، عالمی مدد کی اپیل
سری لنکا میں سائیکلون ڈٹواہ کی شدید تباہی نے ملک کو ایک بحران میں مبتلا کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں 132 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور سینکڑوں دیگر زخمی ہیں۔ اس قدرتی آفت نے ملک کے مختلف حصوں میں شدید سیلاب اور مٹی کے طوفان پیدا کیے ہیں، جس سے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ حکومت نے عالمی کمیونٹی سے فوری طور پر غیر ملکی مدد کی درخواست کی ہے تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے اور متاثرہ علاقوں میں فوری امداد پہنچائی جا سکے۔
سائیکلون ڈٹواہ نے گزشتہ ہفتے سری لنکا کے مشرقی اور وسطی علاقوں میں تباہی مچائی، جہاں تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارشوں نے سیلابی صورتحال پیدا کر دی۔ حکام کے مطابق، زیادہ تر اموات مٹی کے تودے گرنے اور سیلابی پانی میں ڈوبنے سے ہوئیں۔ متاثرہ علاقوں میں سیلابی پانی نے گھروں اور فصلوں کو تباہ کر دیا، جس سے کسانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
سری لنکا کی حکومت نے فوری طور پر ایمرجنسی امدادی آپریشنز شروع کر دی ہیں، لیکن وسائل کی کمی اور بنیادی ڈھانچے کے نقصانات کی وجہ سے وہ اس آفات پر قابو پانے میں مشکل کا سامنا کر رہے ہیں۔ حکومت نے اقوامِ متحدہ اور عالمی امدادی تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر غذائی اشیاء، دوائیں، اور پناہ گزینی کے لیے مدد فراہم کریں۔
سری لنکا کے وزیرِ اعظم نے کہا کہ “ہم عالمی کمیونٹی سے مدد کی درخواست کرتے ہیں تاکہ اس تباہی سے نمٹنے میں ہماری مدد کی جا سکے۔ ہم اس مشکل وقت میں کسی بھی قسم کی امداد کو خوش آمدید کہیں گے۔” وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہزاروں افراد پناہ گزینی کے لیے مدارس اور عوامی عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
سیلاب اور مٹی کے طوفانوں کی وجہ سے ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ کئی راستے بند ہیں اور ریلوے سروسز بھی متاثر ہوئی ہیں۔ عالمی سطح پر اس آفت کے اثرات کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے اور کئی ممالک نے سری لنکا کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے۔
سری لنکا کی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی امداد کی درخواست اس بات کا غماز ہے کہ ملک کو اس آفت کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بیرونی امداد کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارے اور ممالک اس قدرتی آفت میں سری لنکا کی مدد کے لیے تیار ہیں۔سٹا ر نیوز لائیو
