ٹرمپ انتظامیہ نے مبینہ ڈرگ بوٹ پر ڈبل ٹیپ حملے کے بارے میں موقف ظاہر کر دیا
ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں مبینہ منشیات بردار کشتی پر کیے گئے ‘ڈبل ٹیپ’ حملے کے بارے میں اپنا موقف واضح کیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ کارروائی بین الاقوامی قوانین اور امریکی قومی سیکیورٹی کے دائرہ کار میں کی گئی تھی۔
‘ڈبل ٹیپ’ حملے کا مطلب یہ ہے کہ ایک ہی ہدف پر دو مرتبہ حملہ کیا جاتا ہے تاکہ خطرات کو کم کیا جا سکے اور کارروائی کے بعد جانچ کے لیے دوسرا موقع بھی فراہم کیا جائے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ حملہ مخالفین اور غیر قانونی منشیات کے نیٹ ورک کو نشانہ بنانے کے لیے ضروری تھا، اور اس کا مقصد عام شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچانا تھا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے سے منشیات کی ترسیل میں کمی اور بین الاقوامی منشیات کے کاروبار پر اثر پڑا ہے، تاہم بعض انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کارروائی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈبل ٹیپ حملے میں ممکنہ طور پر غیر ہدف شدہ افراد کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس کی تحقیقات ضروری ہیں۔
یہ واقعہ امریکہ کی خارجہ پالیسی اور منشیات کے خلاف عالمی جنگ کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا موقف ہے کہ ایسے اقدامات کے بغیر غیر قانونی منشیات کے نیٹ ورک کو ختم کرنا مشکل ہوگا، اور امریکی شہریوں کی حفاظت کی خاطر یہ ضروری اقدام تھا
