صارفین بھاری بلوں سے پریشان لیکن بجلی بل پر کل کتنے ٹیکس لیے جارہے ہیں؟

صارفین بھاری بلوں سے پریشان لیکن بجلی بل پر کل کتنے ٹیکس لیے جارہے ہیں؟

پاکستان میں بجلی کے صارفین سے بل میں 9مختلف قسم کے ٹیکس وصول کیے جا رہے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق پہلا ٹیکس ’الیکٹریسٹی ڈیوٹی‘ ہے۔ یہ صوبائی حکومت کی طرف سے لگایا جانے والا ٹیکس ہے جو ایک سے ڈیڑھ فیصد کی شرح سے تمام صارفین کے بلوں میں شامل ہوتا ہے۔دوسرا ٹیکس جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) ہے، یہ 17فیصد کی شرح سے ان دنوں تمام بجلی صارفین پر لاگو ہے۔تیسرا ٹیکس پی ٹی وی لائسنس فیس کے نام سے ہے۔ گھریلو صارفین کے بل میں اس ٹیکس کے نام پر 35روپے اور کمرشل صارفین کے بل میں 60روپے شامل کیے جاتے ہیں۔چوتھا ٹیکس ’فنانسنگ کاسٹ سرچارج‘ کے نام سے ہے جو لائف لائن گھریلو صارفین کے علاوہ ہر کسی پر 0.43روپے فی کلوواٹ آور کی شرح سے لاگو ہوتا ہے۔ پانچواں ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ہے۔ یہ ٹیکس ہر ماہ مختلف شرح سے لاگو ہوتا ہے۔چھٹا ٹیکس ’ایکسٹرا ٹیکس‘ کے نام سے لاگو کیا گیا ہے۔ یہ صنعتی اور کمرشل صارفین (جو ایکٹیو ٹیکس دہندہ نہیں ہیں) پر بل کی رقم کے لحاظ سے 5فیصد سے 17فیصد تک لاگو ہوتا ہے۔ ساتواں ٹیکس ’فردر ٹیکس‘ (Further Tax)ہے جو 3فیصد کی شرح سے گھریلو اور زرعی صارفین کے سوا ان تمام صارفین سے وصول کیا جا رہا ہے جن کے پاس سیلز ٹیکس ریٹرن نمبر(ایس ٹی آر این) نہیں ہے۔آٹھواں ٹیکس ’انکم ٹیکس‘ ہے۔ یہ ٹیکس بھی بل کی رقم اور ٹیرف کے لحاظ سے مختلف شرح سے لاگو ہوتا ہے۔ نویں ٹیکس کو سیلز ٹیکس کا نام دیا گیا ہے جو 5فیصد کی شرح سے 20ہزار تک کے کمرشل بلوں اور 20ہزار سے زائد گھریلو بلوں میں شامل کیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں