7دن میں 700بچوں کا قتل،صیہونیوں کا طرزعمل نازیوں جیسا ہے،ایرانی صدر

ایران صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب امانوئل میکرون سے ٹیلیفونک گفتگو میں غاصب صیہونی حکومت کے حامیوں اور مغربی ملکوں سے یہ سوال کیا کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں 700معصوم اور مظلوم فلسطینی بچوں کے قتل عام کی کس معیار کے مطابق توجیہ پیش کی جاسکتی ہے۔ایرانی صدر نے امانوئل میکرون کے ساتھ گفتگو میں صیہونی حکومت کے حالیہ وحشیانہ حملوں کی سخت مذمت کی اور غزہ کے عوام کی المناک صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی ۔ انہوں نے 70 سال سے جاری صیہونی حکومت کے مظالم، جرائم ، نسلی امتیاز، بے انصافی کی پالیسی، بے رحمانہ قتل عام اور مظلوم فلسطینیوں کی زمینیں غصب کئے جانے کی یاد دہانی بھی کرائی اور کہا کہ استقامتی فلسطینی محاذ نے جو کچھ کیا ہے ، وہ در حقیقت ان جرائم کا ردعمل اور سات عشرے سے جاری فلسطینی عوام کے قتل عام اور ظلم و نا انصافی پر احتجاج اور اعتراض ہے۔ صدر سید ابراہیم رئیسی نے صیہونی حکومت کی جانب سے صلح معاہدوں، بین الاقوامی کنوینشنوں اور قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ غزہ کے عوام کا محاصرہ کیاگیا، بجلی کاٹ دی ، ان پر پانی بند کردیا، مظلوم فلسطینی عوام تک ایندھن ، کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی سپلائی کا راستہ بند کردیا گیانیزغیر فوجیوں پر اندھا دھند وسیع بمباری کی اور فاسفورس بموں کے استعمال سمیت وحشیانہ جنگی جرائم کا ارتکاب کیاجارہا ہے۔ فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے غزہ میں بحران کی شدت پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران سے حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے علاقے میں اپنے موثر کردار سے کام لینے کی اپیل کی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں