امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کی رہائشی 25سالہ مائیلی منرڈی نامی لڑکی پہلی بار دوستوں کے ہمراہ جاپان کی سیر پر گئی اور واپس آ کر ایک ایسے پچھتاوے کا اظہار کیا کہ جاپان جانے کے خواہش مند افراد کو بڑی نصیحت کر دی۔میل آن لائن کے مطابق مائیلی نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ کچھ ایسی باتیں ہیں ، جن کا مجھے پچھتاوا ہے کہ کاش میں جاپان جانے سے پہلے ان سے آگاہ ہوتی۔مائیلی بتاتی ہے کہ جاپان میں آپ کو کیش زیادہ لیجانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہاں بیشتر جگہوں پر کریڈٹ کارڈ قبول کیا جاتا ہے۔ دوسرے مجھے پچھتاوا ہے کہ میں اپنے ساتھ شیمپو اور کنڈیشنر وغیرہ لے کر گئی، جو میں نے وہاں ہرگز استعمال نہیں کیے۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ وہاں یہ چیزیں مفت میں میسر ہوں گی اور بہت معیاری ہوں گی کہ میں ہر حال میں انہیں ٹرائی کرنا چاہوں گی۔مائیلی کا کہنا تھا کہ کاش مجھے یہ بھی پہلے معلوم ہوتا کہ جاپان جانے سے پہلے جاپان ریل کا لامحدود پاس حاصل کرنا ہے۔ جاپان میں یہ پاس حاصل کرنے کے لیے آپ کو طویل قطاروں میں لگنا پڑتا ہے اور آپ کا آدھا دن اسی چکر میں گزر جاتا ہے، میں اور میرے دوست صبح 6بجے بیدار ہو جاتے تھے لیکن ہمارے پاس آوارہ گردی کے علاوہ کرنے کو کچھ نہیں ہوتا تھا اور جب تک چہل پہل ہوتی، ہم تھک چکے ہوتے تھے۔ مائیلی اپنی ویڈیو میں مزید کہتی ہے کہ جاپان جانے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ کاش شکریہ، مہربانی اور ایکسکیوز می جیسے الفاظ جاپانی زبان میں سیکھ لینے چاہئیں تھے۔ میں نے یہ الفاظ جاپان پہنچ کر سیکھے۔ میں آپ کو نصیحت کروں گی کہ ایسے الفاظ آپ پہلے ہی سیکھ لیجیے کیونکہ یہ الفاظ جاپان میں ہر جگہ آپ کو بولنے پڑیں گے۔جاپان میں مجھے ایک اور چیز کی کمی محسوس ہوئی کہ میرے پاس پورٹیبل چارجرنہیں تھے اور میرے فون کی بیٹری ہمہ وقت ناکافی رہتی تھی۔
