“شیخاں والی گل کر دتی اے” شیخ رشید سے مکالمے کے دوران جج کے ریمارکس پر قہقہے لگ گئے

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ عدالت میں 9 مئی سے متعلق مقدمے میں شیخ رشید کے خلاف سماعت کے دوران فاضل جج کے ریمارکس پر قہقہے لگ گئے۔نجی ٹی وی کےمطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شیخ رشید کی 9 مئی واقعات سے متعلق تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت فاضل جج نے شیخ رشید سے ان کا حال پوچھا تو ان کے وکیل نے بتایا کہ شیخ رشید کا سپلیمنٹری میں نام ڈال دیا ہے، گھر پر چھاپہ مارا گیا اور گاڑیاں ضبط کر لی گئیں۔فاضل جج نے کہا کہ 5 ہزار کے مچلکے جمع کروا دیں جس پر شیخ رشید بول اٹھے کہ مچلکے جمع کرانے والے بھی اٹھائے جاتے ہیں، آج بینک بھی بند ہیں سر۔ اس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ” شیخاں والی گل کر دتی اے” یوں کمرۂ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔ عدالت نے دونوں جانب سے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی عبوری ضمانت 25 نومبر تک منظور کر لی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں