سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق سماعت پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جو یہ سمجھا جاتا ہے عدالتیں کنٹرول ہو رہی تھیں، یہ کیس اس کی سب سے بڑی مثال ہے،معلوم سب کو ہے کہ کون سب کچھ کررہا تھا لیکن نام لینے کی ہمت کسی میں نہیں،ملک کی دنیا میں جگ ہنسائی کا سامان بنا دیاگیا،ملک کا دشمن کوئی بیرونی نہیں، ملک کے اندر سب خود ہی دشمن ہیں۔نجی ٹی وی چینل” کے مطابق دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر نظرثانی دائر کی تھی بتائیں؟جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ شیخ رشید کا نام آئی ایس آئی کی رپورٹ میں تھا،شیخ رشید خود پارلیمنٹیرین تھے، کیوں آئی ایس آئی کے خلاف کارروائی نہیں کی؟
