مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کاکہناہے کہ 98میں ایٹمی دھماکے کئے تو اسلامی ممالک پاکستان کو اپنا رکھوالا سمجھنے لگے، آج یہ حالت ہو گئی ہے کہ ایک ایک ارب ڈالر کیلئے محتاج ہو گئے ہیں،یہ کلہاڑی ہم نے خود اپنے پیروں پر ماری،یہ برے حالات ہمارے اپنے فیصلوں کی وجہ سے پیدا ہوئے۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ ہمارے دور میں سوا 6فیصد پالیسی ریٹ تھا، آج 22 فیصد پر ہے،22فیصد پالیسی ریٹ سے کون کاروبار کرسکتا ہے،ان کاکہناتھا کہ ہم نے خود اپنی پارلیمنٹ اور وزرااعظم کے ساتھ زیادتیاں کیں،پھر ملک کس کے حوالے کر دیاگیا،روپیہ، معیشت اور سب نظام تباہی کا شکار ہو گیا،ہمارے میں ایک روپے جس کا بل آتا تھا ، آج 15ہزار بل آ رہا ہے،پانچ پانچ گنا قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ لبرلائزیشن کا حامی ہوں ،پاکستان کو پرامن بنایا، ضرب عضب اور ردالفساد آپریشن کئے، کراچی میں امن قائم کیا، کوئٹہ گیا، بار بار بجلی بند ہورہی تھی،قائد ن لیگ نے کہاکہ ترقیاتی بجٹ تقریباً ایک ہزار ارب روپے تک لے گئے تھے،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف پروگرام ہم نے مکمل کیا،ہم سی پیک لے کر آئے،تھر کے کوئلے کو نکالنے اور پھر اس سے بجلی بنانے کے منصوبے بنائے۔
