تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کے خط پر سپریم کورٹ کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دباؤ میں لایا جا سکتا ہے نہ کسی کی حمایت کریں گے، چیف جسٹس اپنے حلف کے مطابق فرائض انجام دیں گے، ان کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا ادراک ہے۔چیف جسٹس کو موصول دستاویز سپریم کورٹ میں دائر درخواست جیسی ہے، موصول دستاویز میں کسی کا نام نہیں درج کیا گیا۔ موصول لفافے کے مطابق درخواست انتظار حسین پنجوتھا نے ارسال کی۔ دستاویز بظاہر ایک سیاسی جماعت سے بھیجی گئی جس کی نمائندگی وکلا کرتے رہے۔ حیران کن ہے کہ سربمہر لفافے کی صورت دستاویز پہلے ہی میڈیا کو جاری کی جا چکی تھی۔ واضح رہے کہ سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط میں پی ٹی آئی کی سیاسی تشہیر، کارکنوں کے اغوا اور گمشدگیوں کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل کی تھی، خط میں وفاق و صوبائی حکومتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کے لیے ہدایات جاری کرنے کی استدعا کی۔ عمران خان نے خط میں مقدمات کا حوالہ بھی دیا اور کہا تھا کہ تحریک انصاف کو کسی بھی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے، تحریک انصاف کو آزادانہ سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جارہی لہٰذا الیکشن کمیشن کوپابند کیا جائے کہ وہ پی ٹی آئی کوبرابری کی سطح پرمہم چلانے میں کردارادا کرے۔
