گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نامعلوم افراد کی جانب سے کی جانے والی ایک سمارٹ ڈکیتی کا شکار ہوئی جس میں امریکی ساختہ M-16 رائفل کی 20ہزار سے زائد گولیاں چوری کرلی گئیں۔ ان گولیوں کی مجموعی طور پر قیمت اوسطا 60ہزار ڈالر سے زائدبتائی جاتی ہے۔یہ سامان ڈبوں میں پیک کرکے ایک ٹرک پر لادا گیا تھا جسے صحرائے نقب میں واقع “تسلیم” فوجی اڈے پر لے جایا گیا تھا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ٹرک اڈے سے 4کلو میٹر دور ایک ٹریفکل سگنل پر رکا جہاں چوروں کی طرف سے یہ کارروائی کی گئی۔عوامی نگرانی کے کیمروں اور عام طور پر فوجی نقل و حمل کی حفاظت کرنے والے انفراسٹرکچر کی موجودگی کے باوجود چور تسلیم اڈے کے آس پاس سے آسانی سے چھپنے میں کامیاب ہو گئے۔ اسرائیلی فوج اسے زمینی افواج کی تربیت کا سب سے بڑا اڈہ قرار دیتی ہے۔جنوبی اسرائیل میں فوج کے کمانڈر امیر کوہن نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن بنانے کا حکم دیا ہے جو دوسرے سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر ڈکیٹی کی کارروائی کا پتا چلائے گا۔یاد رہے کہ اس علاقے میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں نئی بات نہیں بلکہ پہلے بھی ہوچکی ہیں۔گزشتہ برس تسلیم فوجی اڈے سے بندوق کی 26 ہزار گولیوں کی چوری کا اس وقت پتا چلا دو فوجیوں کو اس واردات کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔
