بھارت میں ایک خاتون سول جج بھی جنسی ہراسگی کا نشانہ بن گئی۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ خاتون سول جج ریاست اترپردیش کے ضلع باندہ میں تعینات ہے، جس نے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس دھننجے یشونت(ڈی وائی) چندراچوڑ کو ایک خط لکھا ہے کہ جس میں ایک جج ہو کر اپنے ساتھ ہونے والی جنسی ہراسگی پر بے بس ہوں۔خاتون جج لکھتی ہیں کہ ”اپنی مختصر سروس میں متعدد بار میری گالیوں سے عزت افزائی کی جا چکی ہے۔“ خط میں خاتون جج نے ماں کی وہ عام گالی بھی تحریر کی جو بھارتی معاشرے میں عام دی جاتی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ان کے سینئر ڈسٹرکٹ جج ان کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز سلوک کرتے ہیں اور انہیں جنسی ہراسگی کا نشانہ بناتے ہیں۔خاتون جج لکھتی ہیں کہ میرے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے جیسے میں کوئی بے کار چیز ہوں۔ اس سلوک کی وجہ سے میں خود کو کوئی غیرضروری کیڑا مکوڑا محسوس کرنے لگی ہوں۔خاتون جج طنزیہ طورپر لکھتی ہیں کہ ”میں یہاں دوسروں کو انصاف دینے آئی تھی۔میں کتنی بھولی ہوں۔“خط کے آخر میں وہ لکھتی ہیں کہ”میں نے الہٰ آباد ہائی کورٹ کی انٹرنل شکایات کمیٹی کو بھی شکایت درج کرائی لیکن میری شنوائی نہیں ہوئی۔ کسی نے مجھے بلا کر اتنا بھی نہیں پوچھا کہ تمہارے ساتھ کیا ہوا ہے۔ برائے مہربانی، مجھے میری زندگی کا خاتمہ باعزت طریقے سے کرنے کی اجازت دیں۔“خاتون جج کی اس شکایت پر چیف جسٹس آف انڈیا نے الہٰ آباد ہائی کورٹ سے جواب طلب کر لیا ہے۔
