پاکستان کی پیس فیکٹری میں ایک اور تیز رفتار بولر موجود ہے جو ابھی دلچسپ سانچوں میں تیار ہورہا ہے۔ عبید شاہ پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر نسیم شاہ کے چھوٹے بھائی ہیں جو آئی سی سی مینز انڈر 19 ورلڈ کپ کے دوران جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز کو ذہانت سے استعمال کرنے کے خواہشمند ہیں۔وہ بھی اپنے پیشہ ورانہ کریئر کو آگے بڑھانے کے لیے لاہور منتقل ہونے سے پہلے لوئر دیر کے پہاڑوں میں کھیل سے محبت کرتے ہوئے پلے بڑھے۔ عبید اب تک پاکستان انڈر 19 کے لیے آٹھ ایک روزہ میچ کھیل چکے ہیں جن میں 19 وکٹیں حاصل کی ہیں اور کسی بھی میچ میں وہ بغیر وکٹ کے نہیں رہے ہیں۔پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا، “ہر کوئی لوئر دیر میں کرکٹ سے محبت کرتا تھا لیکن کسی کو واقعی اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ چمڑے کی گیند سے اور رولڈ ٹرف پر مناسب کرکٹ کیسے کھیلی جائے۔ ہم ٹیلی ویژن پر اپنے کچھ لیجنڈز کو کھیلتے ہوئے دیکھتے تھے اور ان سے متاثر ہوتے تھے۔اپنے بھائیوں نسیم شاہ اور حنین شاہ کی طرح عبید نے بھی اپنے ابتدائی دنوں سے ہی تیز بولنگ کا ہنر سیکھ لیا۔ اپنے بھائیوں کی طرح وہ بھی گاؤں میں اپنے گھروالوں سے نظریں بچا کر نکلتے تھے اور مقامی ٹیپ بال میچز کھیلتے تھے۔عبید کے کھیل کے شوق نے اسے اپنے والد کا اعتماد جیتنے میں مدد کی جنہوں نے انہیں لاہور شفٹ ہونے اور ٹریننگ شروع کرنے کی اجازت دی۔ انہیں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے یا کرکٹ کریئر کو آگے بڑھانے کے اپنے خواب کو ترک کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دیا گیا اور انہوں نے اس موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ انہیں سینٹرل پنجاب انڈر 16 کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا اور پھر وہ انڈر 19 سرکٹ میں کھیلنے کے لیے آگے بڑھے۔عبید نے کہا: “مجھے ٹیسٹ کرکٹ میں جیمز اینڈرسن کی بولنگ پسند ہے اور میں نسیم شاہ کی بولنگ کو بہت دیکھتا ہوں۔ وہ اکثر مجھے بتاتے رہتے ہیں۔ ہم تیز بولنگ کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ میں ان سوئنگ بولنگ کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش کرتا ہوں جو قدرتی طور پر مجھے آتی ہے۔ میں آؤٹ سوئنگ پر بھی کام کر رہا ہوں۔عبید کو ساتھی انڈر 19 تیز بولرز عامر حسن، محمد ذیشان اور علی رضا کا ساتھ میسر ہے جس سے پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ کو میگا ایونٹ میں تیز بولنگ کے مختلف آپشنز کی آسانی میسر ہے۔ عبید کا اٹیکنگ حکمت عملی میں کردار اہم ہوگا۔عبید کا کہنا ہے کہ میں کوشش کروں گا کہ جنوبی افریقہ میں کنڈیشنز کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاؤں۔ ہمارے پاس بہت اچھی بیٹنگ لائن ہے اور ہم نے ایشیا کپ میں ایک یونٹ کے طور پر اچھی بولنگ کی ہے۔ ہم ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے پر امید ہیں۔
