اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے رواں ماہ لبنان میں مارے گئے حماس کے سرکردہ رہنما صالح العروری کی دو بہنوں کو حراست میں لےلیا ہے۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دو جنوری کو بیروت کے ایک مضافاتی علاقے میں حماس کے نائب سربراہ العروری کی ہلاکت کو اسرائیلی ڈرون حملے سے منسوب کیا گیا تھا جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ ایک علاقائی تنازعے میں بدل سکتی ہے۔اسرائیلی فوج نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ اس نے دو خواتین کو مقبوضہ مغربی کنارے سے ’ریاست اسرائیل کے خلاف دہشت گردی پر اکسانے کے بعد‘ حراست میں لیا۔االعروری کے بہنوئی عوار العروری نے بتایا کہ دو خواتین اور خاندان کے کئی دیگر افراد کو ’انتظامی حراست میں‘ رکھا گیا ہے۔فلسطینی قیدیوں کے کلب نامی ایک گروپ نے بتایا کہ 52 سالہ دلال العروری اور 47 سالہ فاطمہ العروری کو رام اللہ شہر کے قریب الگ الگ مقامات سے گرفتار کیا گیا۔اسرائیلی فوج نے العروری پر 7 اکتوبر کو غزہ سے حماس کے جنگجوؤں کے جنوبی اسرائیل میں ہونے والے حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کرنے کا الزام لگایا تھا۔
