بھارت لوگوں کی بغیر ویزہ آمدورفت روکنے کے لیے میانمار کے ساتھ بارڈر پر بھی باڑ لگانے کا فیصلہ کر لیا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا کہ حکومت نے میانمار کے ساتھ 2018ء میں شہریوں کی بغیر ویزہ آمدورفت سے متعلق ہونے والا معاہدہ ختم کرکے بنگلہ دیش بارڈر کی طرح میانمار بارڈر پر بھی باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت اور میانمار کا بارڈر 1ہزار 634کلومیٹر طویل ہے۔ بھارت کی چار ریاستوں کی سرحدیں میانمار سے ملحق ہیں۔ ان میں منی پور، میزورام، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش شامل ہیں۔ منی پور میں میانمار کے بارڈر پر 10کلومیٹر طویل باڑ پہلے ہی موجود ہے۔ واضح رہے کہ بھارت اور میانمار کے مابین 2018ء میں ’فری موومنٹ رجیم‘ (Free Movement Regime) کے نام سے ایک معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت سرحد کے دونوں طرف بسنے والے قبائلیوں کو ویزے کے بغیردونوں ممالک میں آنے جانے کی اجازت دی گئی تھی۔اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے شہری دوسرے ملک میں سرحد سے 16کلومیٹر اندر تک جا سکتے تھے اور وہاں دو ہفتے تک قیام کر سکتے تھے۔
