حکومت کی طرف سے شہریوں پر ایک اور گیس بم گرانے کی تیاری کر لی

حکومت کی طرف سے شہریوں پر ایک اور گیس بم گرانے کی تیاری کر لی۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق حکومت کی طرف سے فروری کے وسط تک گیس کی قیمت میں 41فیصد تک اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے مطابق حکومت کی طرف سے یہ اقدام آئی ایم ایف کے مطالبے پر اٹھایا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں کو کم کرنے کے لیے گیس کی قیمت میں اضافہ ناگزیر ہے۔ اگر گیس کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ نومبر 2023ءکے بعد گیس کی قیمتوں میں دوسری بار اضافہ ہو گا، جس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا۔ آپٹمس کیپیٹل مینجمنٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کے لیے گیس کی قیمت میں 41فیصد اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے لیے 15فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ گیس کی قیمتوں میں اس اضافے سے گیس ڈسٹری بیوشن فرمز کو آمدنی میں درپیش شارٹ فال کا مسئلہ متوقع طور پر حل ہو جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں