نئے قرض پروگرام کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا

بجٹ اور نئے قرض پروگرام پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔تعارفی سیشن کے دوران آئی ایم ایف مشن نے نئے قرض پروگرام سائن کرنے کی یقین دہانی کرا دی، قرض پروگرام کا سائز اور حجم آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی مشاورت سے فائنل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے آئی ایم ایف مشن کو موجودہ معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئی، پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ نیا قرض پروگرام سائن کرنے کیلئے تیار ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام میں رہ کر معیشت درست سمت گامزن ہے۔آئی ایم ایف مشن نے ملکی معیشت کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق نئے قرض پروگرام اور بجٹ کیلئے آئی ایم ایف مشن اور وزارت خزانہ حکام میں اتفاق ہوا ہے، پاکستان میں غریب لوگوں کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے معیشت کی بہتری کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن ہیں۔دوسری جانب وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے پا گئے۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران حکومت سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے گی، بیرونی ادائیگیاں بلا تاخیر بروقت کی جائیں گی، وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان اتفاق ہوگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اہداف میں طے پایا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس ریفنڈ ادائیگیاں بروقت کرنے کا پابند ہوگا، زرمبادلہ ذخائر بہتر بنانے اور ادائیگیوں کیلئے انٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈز کا اجرا کیا جائے گا، درآمدات اور انٹرنیشنل ٹرانزیکشنز پر پابندی عائد نہیں ہوگی۔اہداف میں طے پایا کہ سٹیٹ بینک، وزارت خزانہ، وزارت توانائی کی معلومات آئی ایم ایف کو بھیجی جائیں گی، ایف بی آر، شماریات بیورو، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی معلومات آئی ایم ایف لے گا۔خیال رہے کہ آئی ایم ایف مشن کے دو ہفتوں تک معاشی ٹیم کیساتھ مذاکرات جاری رہیں گے۔ذرائع کے مطابق نئے قرض پروگرام کیلئے پاکستان کی معاشی ٹیم نے تمام ورکنگ مکمل کر لیا، آئی ایم ایف سے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی قرض پروگرام کیلئے ورکنگ پیپر تیار کیا گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف سے آئی ایم ایف مشن کی آئندہ ہفتے ملاقات کا امکان ہے، اضافی فنڈنگ کیلئے وزیراعظم خود آئی ایم ایف مشن سے بات کریں گے۔آئی ایم ایف مشن وزیراعظم سے نئے قرض پروگرام میں اہداف کی یقین دہانی اور سخت معاشی پالیسیاں جاری رکھنے پر بات کرے گا۔آئی ایم ایف مشن کی سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماو¿ں سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں