طوفانی بارشوں نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تباہی مچادی

ملک بھرمیں جاری موسلادھار بارشوں سے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے خیبرپختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان بارے رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق خیبرپختونخوا میں یکم جولائی سے اب تک بارشوں کے دوران 64 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ترجمان پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بارش کے دوران مختلف واقعات میں 112 افراد زخمی ہوئے، مجموعی طورپر 779 گھروں کو جزوی اور 217 کو مکمل نقصان پہنچا، بارشوں کے پیش نظر چترال میں 30 اگست تک ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ادھر گلگت بلتستان میں بھی بارش کے باعث سیلابی صورتحال ہے جس کی وجہ سے متعدد دیہات کا ملک بھر سے زمینی راستہ منقطع ہوچکا ہے ۔ دوسری جانب نارروال، شکر گڑھ اور جہلم سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، شکر گڑھ نالہ بئیں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے، نالہ بئیں میں پھنسے 9 کسانوں اور چرواہوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ادھر کاغان میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہو گئیں اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے، گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں کے باعث شہر سے کئی دیہاتوں کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا، استور میں موسلادھار بارش کے باعث درجنوں مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔سندھ میں لاڑکانہ، دادو، نواب شاہ اور خیرپور میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث کئی دیہات میں پانی داخل ہوگیا، رابطہ سڑکیں اور فصلیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں