پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کی شرح تیزی سے بڑھنے لگی

موسمیاتی تبدیلیاں کئی پہلوﺅں سے پاکستان سمیت دنیا بھر کو متاثر کر رہی ہیں تاہم پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب آنے والی قدرتی آفات کو کم عمری کی شادیوں کی شرح میں اضافے کا سبب بھی قرار دیا جا رہا ہے۔بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کی شرح تیزی سے بڑھنے لگی ہے۔ٹی وی چینل کی طرف سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب غیرمتوقع بارشیں، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات کی وجہ سے شہریوں کی معاشی حالت دگرگوں ہو رہی ہے اور وہ اخراجات کا بوجھ کم کرنے کے لیے یا پیسوں کے عوض اپنی کم عمر بیٹیوں کی شادیاں کروا رہے ہیں۔انسانی حقوق کے کارکنوں کے حوالے سے این ڈی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں کم عمر لڑکیوں کی شادیوں کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 14سالہ شمائلہ اور اس کی 14سالہ بہن امینہ بھی انہی لڑکیوں میں شامل ہیں۔ شمائلہ کے گھر والوں نے پیسوں کے عوض اس کی شادی اس سے عمر میں 2گنا بڑے شخص کے ساتھ کروا دی گئی۔کم عمری کی شادیوں کے خلاف کام کرنے والے سماجی کارکن معشوق برہمانی نے کہا ہے کہ ”قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں خاندان اپنی بقاءکے لیے کوئی بھی ذریعہ اختیار کرنے کو تیار ہوتے ہیں اور اس میں سب سے پہلا اور آسان طریقہ پیسوں کے عوض بیٹی کی شادی ہوتا ہے۔ 2022ءکے سیلاب کے بعد ضلع دادو میں کم عمر لڑکیوں کی شادی کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں