اسلام آباد: پاکستان میں پولیو وائرس کا سلسلہ بدستور جاری ہے، خیبرپختونخوا (کے پی) سے معذوری کے مزید دو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد رواں سال ملک میں متاثرہ بچوں کی مجموعی تعداد 52 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت کے حکام نے تازہ ترین تشخیص کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نئے کیسز کے پی کے تحصیل درازندہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس بیماری سے متاثرہ دو بچوں میں ایک 18 ماہ کا لڑکا اور ایک تین سالہ لڑکی ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، کے پی میں اب تک پولیو کے 13 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ بلوچستان 24 کیسز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ خطہ ہے۔
سندھ میں 13 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ پنجاب اور اسلام آباد میں اس سال پولیو کا ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
پاکستان دنیا کے ان آخری دو ممالک میں سے ایک ہے جہاں جنگلی پولیو وائرس پھیل رہا ہے۔ اس استقامت کی بڑی وجہ عدم تحفظ، غلط معلومات، اور کمیونٹی ہچکچاہٹ جیسی رکاوٹوں سے منسوب ہے، جو ویکسینیشن کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔
صحت کے حکام اس قابل روک بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ویکسینیشن مہم کی اہمیت پر زور دیتے رہتے ہیں، جو ملک میں صحت عامہ کا ایک اہم چیلنج بنی ہوئی ہے۔
انتہائی متعدی وائرل بیماری بنیادی طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر کمزور قوت مدافعت والے یا ناکافی ویکسینیشن کوریج۔
وائرس اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے، ممکنہ طور پر فالج یا موت کا باعث بنتا ہے۔ اگرچہ پولیو کا کوئی علاج موجود نہیں ہے، ماہرین صحت کے مطابق، ویکسینیشن اس کمزور کرنے والی بیماری کے خلاف سب سے زیادہ قابل اعتماد دفاع ہے۔