Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /home/u381184473/domains/starasiatv.com/public_html/wp-content/plugins/stylo-core/stylo-core.php on line 96

UAE کے ایمپلائمنٹ ویزا کے لیے اب پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ درکار

بیورو آف ایمیگریشن نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے لیے ایمپلائمنٹ ویزا حاصل کرنے کے لیے ایک نئی شرط متعارف کرائی ہے، جس میں درخواست دہندگان کو پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ جمع کرانے کا پابند بنایا گیا ہے۔

پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن (POEPA) کے وائس چیئرمین عدنان پراچہ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے خواہشمند افراد کو اب اپنے ورک ویزا کے ساتھ پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔

انہوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ UAE حکومت کی شکایات کے جواب میں لیا گیا، سٹار ایشیا نیوز نے رپورٹ کیا۔

عدنان پراچہ نے مزید انکشاف کیا کہ متحدہ عرب امارات میں کچھ پاکستانیوں کے بھیک مانگنے اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک برادر اور دوست ملک ہونے کے ناطے متحدہ عرب امارات کے قوانین کی پاسداری ضروری ہے۔

متحدہ عرب امارات نے پہلے ہی پاکستان کے 24 شہروں کے وزٹ ویزوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی جسے اب 30 شہروں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ مزید برآں، پاکستانیوں کو گزشتہ ایک سال سے متحدہ عرب امارات کے لیے ورک ویزا کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس کی وجہ سے گزشتہ سال 100,000 سے زائد افراد متحدہ عرب امارات میں روزگار حاصل کرنے سے قاصر رہے۔

پاکستان نے 4300 بھکاریوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے۔

انہوں نے روشنی ڈالی کہ سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات پاکستان کے لیے ترسیلات زر کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے ورک ویزوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سفارتی کوششیں شروع کرے۔

سعودی عرب جانے والے پاکستانی بھکاریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بڑھتے ہوئے خدشات کے بعد پاکستان نے اپنی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں 4300 بھکاریوں کے نام شامل کر لیے ہیں۔

یہ پیشرفت پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی اور سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آئی، جس کے دوران دونوں حکام نے پاک سعودی تعلقات کو بڑھانے سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے بھی شرکت کی۔

دونوں فریقوں نے نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ مشترکہ تربیتی پروگرام جیسے مسائل پر توجہ مرکوز کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

eighteen − eight =