اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والے آیت اللہ خامنہ ای کے مشیرِ خاص انتقال کرگئے

اسرائیلی حملے میں آیت اللہ خامنہ ای کے شدید زخمی ہونے والے مشیرِ خاص علی شمخانی جانبر نہ ہوسکے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اعلیٰ مشیر علی شمخانی چوبیس گھنٹے زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد اسپتال میں انتقال کرگئے۔

ابھی تک ایرانی حکومت کی جانب سے ان کی موت کے متعلق باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ 

تاہم ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسپتال ذرائع نے تصدیق کی کہ بری طرح زخمی علی شمخانی کو ڈاکٹرز نے بچانے کی بھرپور کوششں کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔

علی شمخانی کی وفات ایران کے لیے نہ صرف ایک سفارتی نقصان ہے بلکہ وہ اندرونِ ملک سلامتی، دفاع اور خارجہ پالیسی کے بڑے دماغ تصور کیے جاتے تھے۔

علی شمخانی طویل عرصے تک ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے اور وہ خطے میں ایران کی اسٹریٹجک پالیسیوں کے معمار سمجھے جاتے تھے۔

آیت اللہ خامنہ ای کے مشیرِ خاص علی شمخانی نے 2023 میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے تاریخی مذاکرات میں بھی کلیدی کردار ادا کا تھا۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ علی شمخانی کی موت پر متوقع طور پر ایران میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا جائے گا اور ان کے جنازے میں اعلیٰ قیادت شرکت کرے گی۔

تاہم ابھی سرکاری سطح پر تصدیق ہونا باقی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں