کراچی:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق امپورٹرز کی جانب سے درآمدی ٹیرف میں ممکنہ کمی کی امید پر قبل از بجٹ روکی گئی شپمنٹس درآمد کیے جانے، بینکوں کی ایک روزہ تعطیل کی وجہ سے زرمبادلہ کی ڈیمانڈ بڑھنے اور بجٹ میں جی ڈی پی نمو 4.2فیصد پر لانے کے ہدف جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو روپے کے مقابلے میں ڈالر تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی طلب آنے سے کاروباری دورانیے میں ڈالر محدود پیمانے پر اتارچڑھاؤ کا شکار رہا تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 19پیسے کے اضافے سے 283روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی طلب برقرار رہنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 25پیسے کے اضافے سے 286روپے 39پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار کی نمو کی شرح 2.7 فیصد سے بڑھا کر 4.2فیصد پر لانے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے صنعتی پیداوار بڑھانی ہوگی۔
اس کے لیے صنعتی خام مال کی درآمدی سرگرمیوں میں اضافے سے زرمبادلہ طلب میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے ڈالر کی نسبت روپیہ کمزوری سے دوچار ہوگا۔