پاکستان کی سیاسی فضا ایک بار پھر گرم ہو گئی ہے، کیونکہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھنے کے بجائے عوامی خدمت پر توجہ دینی چاہیے۔ ان کے مطابق صوبے کے عوام بنیادی سہولیات، مہنگائی اور ترقیاتی منصوبوں کی سست رفتار کے باعث پریشان ہیں، اور ایسے میں صوبائی قیادت کی اولین ذمہ داری عوامی مسائل کا حل ہونا چاہیے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے صوبائی حکومت کو منتخب کیا ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ منتخب نمائندے صرف سیاسی نعروں کے بجائے عملی اقدامات کے ذریعے مسائل حل کریں۔ ان کا مؤقف تھا کہ احتجاجی حکمتِ عملی یا جلسوں پر وقت ضائع کرنے کے بجائے صوبے میں اچھی حکمرانی، صحت، تعلیم اور روزگار کے منصوبوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ بیان پاکستان کی سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیان بازی جاری رہنے سے عوامی مباحثہ زیادہ تیز ہوتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ترقیاتی کاموں اور حکومتی ترجیحات پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے عوام کی نظر اب اس بات پر مرکوز ہے کہ صوبائی حکومت آنے والے دنوں میں کیا اقدامات کرتی ہے اور آیا وہ سیاسی تنازعات کے بجائے عوامی مفاد کو ترجیح دے گی یا نہیں۔
