آل پاکستان انجمن تاجران کی کال پر بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف انار کلی ، ملحقہ مارکیٹوں اور بازاروں میں دو گھنٹے کی علامتی ہڑتال کر کے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی اور دیگر عہدیداروں نے کی ۔ احتجاج میں تاجروں اور عملے کی بڑی تعداد نے شرکت کی جو بجلی کی قیمت اور ٹیکسز میں کئے گئے اضافے کو واپس لینے کے مطالبے پر مبنی نعرے لگاتے رہے جبکہ اس موقع پر بجلی کے بل بھی نذر آتش کئے گئے ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اشرف بھٹی نے کہا کہ بد ترین مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی کاروبار میں شدید مندی کا رجحان ہے ، تاجرتمام شعبوں کے مقابلے میں مہنگی بجلی خرید کر استعمال کر رہے ہیں اور بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی شرح بھی سو فیصد ہے ، آئی ایم ایف کی شرائط پر حکومت نے نہ صرف بجلی کا فی یونٹ مہنگا کر دیا ہے بلکہ ٹیکسز کی تعداد اور شرح بھی بڑھا دی گئی ہے، موجودہ حالات میں جس شرح سے بل آرہے ہیں ،تاجر ان ان بلوں کی ادائیگی کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ تاجروں کو بھی بلوں کی مد میں ریلیف دیا جائے ، بیورو کریسی اور اشرافیہ کے لئے مفت بجلی کی سہولت ختم اور بجلی چوری کا خاتمہ کرکے بجلی کی قیمت میں کم از کم 40سے50فیصد کمی کر کے اسے دو سال کے لئے ایک سطح پر منجمد کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں علامتی طور پر کاروبار بند کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ، اگر ہمارے مطالبات کو نہ سنا گیا دوبارہ فیصلہ کرکے راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور اس سلسلہ میں دیگر تاجر تنظیموں سے بھی رابطے بڑھائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments