کراچی کے پرائیویٹ سکول میں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیس میں سرکاری وکیل کے چشم کشا انکشافات سامنے آئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید میں خواتین سٹاف کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے ملزم عرفان غفور کو ملیر کورٹ میں پیش کر دیا۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل کے دوران انکشاف کیا کہ ملزم خواتین کی بڑی تعداد کو ہراساں ، بلیک میل کرتا رہا، ملزم گھناؤنا جرم اکیلے نہیں کرتا تھا، پورا گروہ اس کے ساتھ شامل ہے۔تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے، مزید ڈیوائس بھی تحویل میں لینی ہیں، ملزم کا شکار بننے والی خواتین کی تعداد 45 سے زائد ہے، ملزم خواتین کو بلیک میل کرتا تھا۔ یہ پورا گروہ ہے، ملزم سے تفتیش کر کے دیگر کارندے بھی گرفتار کرنا ہیں۔ ملزم کے موبائل فون کا فرانزک بھی کروانا ہے۔عدالت نے دونوں جانب سے وکلا ءکے دلائل سننے کے بعد سنگین جرم کے ملزم عرفان غفور کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل ایس ایس پی ملیر حسن سردار کا کہنا تھا کہ ملزم عرفان غفور خواتین کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ پرنسپل کے کمرے سے 25 ویڈیوز ملی ہیں۔
