خلیل الرحمان قمر نے خواتین کے پورا لباس نہ پہننے کو بھی مرد کو ہراساں کرنے کے مترادف قرار دیدیا

معروف لکھاری و ڈراما ساز خلیل الرحمن قمر کا کہنا ہے کہ خواتین کا بولڈ لباس پہننا اور ان کی جانب سے پورے کپڑے نہ پہننا مرد کو ہراساں کرنا ہے اور ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ مرد ہی ہراساں ہوتا ہے۔ ایک انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے ایک بار پھر کھل کر خواتین پر تنقید کی اور دعوی کیا کہ ان کےخلاف 35 سے 36 خواتین پیسوں کے عوض مہم چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں مذکورہ خواتین کی ایمانداری پر فخر ہے، وہ اچھی طرح نوکری کر رہی ہیں، وہ بیچاریاں کما رہی ہیں، ان کے پاس اور کوئی روزگار نہیں ہے۔ڈراما ساز نے مرد کو ہراساں کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ ہراساں مرد ہوتے ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ لڑکیوں کا پورا لباس نہ پہننا مرد کو ہراساں کرنا ہی ہے اور سب سے بڑی ہراسانی یہی ہے۔ ڈراما ساز نے خواتین کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر وہ خود کو ڈھانپ کر نہیں چل رہیں تو وہ مرد کو ہراساں کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ایسے کلچر پر لعنت بھیجتے ہیں، جس میں خواتین پورا لباس نہیں پہنتیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں