اسرائیل کے دورے پر گئے جرمن چانسلر اولاف شولز کو حملے کا الارم بجنے پر طیارہ چھوڑ کر بم شیلٹر میں پناہ لینی پڑ گئی۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق اولاف شولز اور ان کے وفد کے لوگ دورہ اسرائیل مکمل کرکے واپسی کے لیے طیارے میں سوار ہو رہے تھے، جب حماس کی طرف سے میزائل کیے جانے پر سائرن بج اٹھا۔اولاف شولز کا طیارہ تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ پر پرواز کے لیے تیار کھڑا تھا۔ سائرن بجنے پر اولاف شولز اور ان کے وفد کے اراکین کو طیارے سے نکال کر بم شیلٹر میں لیجایا گیا جہاں چند منٹ گزارنے کے بعد وہ دوبارہ طیارے میں سوار ہوئے اور پرواز روانہ ہو گئی۔اولاف شولز اور ان کے ساتھیوں کی طیارے سے نکل کرشیلٹر کی طرف بھاگنے کی ویڈیو جرمن صحافی روبن الیگزینڈر نے اپنے ایکس اکاﺅنٹ پر پوسٹ کی ہے جو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔جرمن چانسلر پہلے مغربی رہنماءہیں جنہوں نے حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملہ کیے جانے کے بعد اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل کا دورہ کیا۔قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ کی طرف سے میزائل حملہ ہونے پر اولاف شولز زمین پر لیٹنے پر بھی مجبور ہوئے۔ تاہم روبن الیگزینڈر کی طرف سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے جو اس وفد میں اولاف شولز کے ساتھ تھے۔روبن الیگزینڈر بتاتے ہیں کہ انہوں نے بن گوریان ایئرپورٹ کے اوپر اسرائیلی ڈیفنس سسٹم کو حماس کے میزائل کو نشانہ بناتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
