سموگ کے تدارک کیلئے درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جب بھی کوئی حکم جاری ہوتا ہے اس کا اطلاق کمزور پر کیا جاتا ہے،4،4وارڈنز موٹر سائیکل سواروں کے چالان کررہے ہوتے ہیں،وارڈنز کو بتائیں 2چالان کریں اور 2کوئی اور کام کیا کریں۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کیلئے درخواست کی سماعت پر سماعت ہوئی،عدالتی حکم پر کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا عدالت پیش ہوئے،عدالت نے کہا کہ لاہور میں بڑے منصوبے شروع کرنے پر اعتراض نہیں ،سموگ کے بڑھنے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا،لاہور سموگ کے حوالے سے دنیا کے پہلے نمبروں پر ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے کہاکہ سموگ کے عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے پر ڈی جی ماحولیات کو توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوگا، محکمہ ماحولیات کے افسران فیکٹریوں سے ملے ہوئے ہیں،عمل کرنے کی بجائے ڈپٹی کمشنرز کمروں میں بیٹھے رہتے ہیں،عدالت نے بابو صابومنصوبے کو مشروط طور پر جاری رکھنے کی اجازت دیدی اور کمشنر لاہور کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیدیا، عدالت نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔دوران سماعت ایس پی ٹریفک نے کہا کہ بغیر ہیلمٹ اور ون وے خلاف ورزی پر چالان کئے جارہے ہیں،عدالت نے کہاکہ جب بھی کوئی حکم جاری ہوتا ہے اس کا اطلاق کمزور پر کیا جاتا ہے،4،4وارڈنز موٹر سائیکل سواروں کے چالان کررہے ہوتے ہیں،وارڈنز کو بتائیں 2چالان کریں اور 2کوئی اور کام کیا کریں۔
