ایک سابق برطانوی پولیس آفیسر سے گزشتہ دنوں انٹرویو کے دوران اس کے کیریئر کی بدترین واردات کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے ایسی سفاکانہ واردات بتائی کہ سن کر ہی لوگ کانپ اٹھے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سوکی مداہر نامی اس پولیس آفیسر نے بتایا کہ وہ رات کی ڈیوٹی پر تھا جب ایک شخص نے کلہاڑے کے وار کرکے ایک آدمی کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ یہ اس کی زندگی کی خوفناک ترین واردات تھی، جس سے اس کا واسطہ پڑا۔سوکی مداہر پوڈکاسٹ میں میزبان ڈاج ووڈال سے گفتگو کرتے ہوئے بتاتا ہے کہ ”ملزم نے اس شخص کے سر پر کلہاڑے سے وار کیے تھے، جس سے اس کی کھوپڑی کی ہڈی کٹ گئی اور اس کے ٹکڑے سڑک پر پڑے ملے۔ ہڈی کٹ جانے کی جگہ سے اس آدمی کادماغ نظر آ رہا تھا۔ جب ہمیں اطلاع ملی اور ہم وہاں پہنچے تو ملزم وہاں سے جا چکا تھا تاہم کچھ ہی دیر بعد ملزم کلہاڑے کے ساتھ دوبارہ وہاں آ گیا تاکہ تسلی کر سکے کہ وہ آدمی زندہ تو نہیں بچ گیا۔“سوکی نے بتایا کہ یہ واردات 2010ءمیں کرسمس کے دو دن بعد ہوئی تھی۔ملزم کی عمر 26سالہ تھی اور اس کا نام تھامس او کونیل تھا۔ اس کی مقتول کے ساتھ کوئی رنجش نہ تھی اور نہ ہی وہ کوئی پیشہ ور مجرم تھا بلکہ اس کا ذہنی توازن درست نہیں تھا۔ مضروب کو ہم نے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا۔ ہمارا خیال تھا کہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی اس کی موت ہو جائے گی تاہم معجزانہ طور پر اس کی جان بچ گئی لیکن وہ کئی طرح کی مستقل معذوریوں کا شکار ہو گیا۔
