بھارت نے سابق پاکستانی شہری کو پاکستان کے لیے ہی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا

بھارت میں ایک سابق پاکستانی شہری کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 53سالہ لابھ شنکر مہیشوری نے اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ بھارت جا کر شہریت کے لیے درخواست دی تھی اور 2005ءمیں انہیں بھارتی شہریت دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے وہ بھارتی ریاست گجرات کے ضلع آنند میں واقع تارا پور نامی قصبے میں مقیم تھے اور وہاں ایک جنرل سٹور چلاتے تھے۔مہیشوری کو گجرات کے اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ (اے ٹی ایس) نے گزشتہ جمعہ کے روز گرفتار کیا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ بھارت کے ایک دفاعی افسر کے موبائل فون میں وائرس داخل کرنے اس کی معلومات چوری کر رہا تھا اور یہ معلومات پاکستان پہنچا رہا تھا۔ بھارتی حکام کے مطابق مہیشوری نے گزشتہ سال پاکستان کے وزٹ ویزے کی درخواست دی تھی، جس پر اس کے پاکستان میں مقیم کشور رام وانی نامی ایک رشتہ دار نے ایک شخص کا فون نمبر دیا تھااور کہا تھا کہ اس سے رابطہ کرو، یہ پاکستانی سفارتخانے میں ہوتا ہے، پاکستانی ویزے کے حصول میں تمہاری مدد کرے گا۔اس شخص کی مداخلت پر مہیشوری اور اس کی اہلیہ کو پاکستان کے ویزے جاری کر دیئے گئے تھے۔پاکستان سے واپس بھارت جانے کے بعد مہیشوری نے ایک بار پھر اس شخص کے ساتھ رابطہ کیا اور اپنی بہن اور بھانجی کے لیے ویزے حاصل کرنے کی کوشش کی۔ اس آدمی نے بدلے میں اسے واٹس ایپ کے ذریعے بھارتی دفاعی افسر کی جاسوسی کرنے کو کہا۔ اس آدمی نے مہیشوری کے لیے ایک سم کارڈ کا انتظام کیا اور اس پر اسے واٹس ایپ بنا کر دیا۔
اس واٹس ایپ اکاﺅنٹ کے ذریعے مہیشوری نے خود کو آرمی سکول کا ملازم ظاہر کرکے دفاعی افسر کے ساتھ بات چیت شروع کر دی اور اس دوران اسے ایک جاسوس سافٹ ویئر کی فائل بھیجی اور اسے کھولنے کو کہا۔ یہ سافٹ ویئر انسٹال کرنے سے اس افسر کے فون کا تمام ڈیٹا چوری ہونا شروع ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ مہیشوری کے ذریعے جس یہ فوجی افسرکا فون ہیک کیا گیا وہ ان دنوں کارگل میں تعینات ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں