ورلڈکپ کے 22 ویں میچ میں پاکستان نے افغانستان کے خلاف 34 اوورز میں 4و کٹوں کے نقصان کے 163 رنز بنا لیے ہیں، افغان باولر نور احمد نے پاکستان کے اہم ترین بلے باز عبداللہ شفیق کے بعد محمدرضوان کو بھی پولین پہنچا دیا ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس پر عبداللہ شفیق اور امام الحق نے میدان میں اتر کر کھیل کا آغاز کیا ، عبداللہ شفیق پر اعتماد نظر آئے جبکہ امام الحق کھل کر کھیل نہیں پائے اور 22 گیندوں پر 17 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔اوپننگ پر آنے والے عبداللہ شفیق نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے وکٹ پر قدم جمائے اور نصف سینچری بنائی لیکن وہ سینچری بنانے میں بدقسمت رہے، افغان سپنر نور نے اپنے اوور کی تیسری گیند پھینکی جو عبداللہ شفیق کے پیڈ سے ٹکرائی، فیلڈ ایمپائر نے ناٹ آوٹ دیا لیکن باولر نے کپتان سے ریویو لینے کا کہا اور یہ فیصلہ درست ثابت ہوا، عبداللہ شفیق 58 رنز پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔عبداللہ شفیق کے بعد پاکستان کے تجربہ کار بلے باز محمد رضوان نے میدان سنبھالا لیکن ایک اناڑی شاٹ کھیلتے ہوئے وہ بھی پولین لوٹ گئے، محمد رضوان نے نور کے اوور کی چوتھی گیند پر لیگ پر چھکا لگانے کیلئے شاٹ کھیلی لیکن وہ بیٹ کے کنارے سے ٹکرائی اور سیدھی فیلڈر کے ہاتھوں میں جاگری ، یوں رضوان 8 گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے 10 سکور بنا کر سیٹ پر واپس چلے گئے۔قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین سعود شکیل 34 گیندوں پر 25 رنز ہی بنانے میں کامیاب ہوئے اور محمد نبی کے اوور کی آخری گیند پر کریز سے نکل کر چھکا لگانے کی کوشش کی لیکن گیند بیٹ کے درمیانی حصے میں لگی اور باونڈ کی جانب بڑھنے کی بجائے زیادہ بلندی اختیار کر گئی جس کے باعث وہ کیچ آوٹ ہو گئے۔اس سے قبل بابراعظم نے بتایا کہ قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، محمد نواز کی جگہ شاداب خان کو ٹیم میں واپس شامل کیا گیا ہے۔قومی ٹیم کی پلیئنگ الیون میں عبداللہ شفیق، امام الحق، بابراعظم، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، محمد نواز، اسامہ میر، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔
