نوجوانوں کی ذہنی صحت کو تباہ کرنے اور ان میں ڈپریشن کا سبب بننے کے الزام میں میٹا کے خلاف مقدمہ درج

امریکہ کی 40ریاستوں نے نوجوانوں کی ذہنی صحت کو تباہ کرنے اور ان میں ڈپریشن سمیت دیگر ذہنی مسائل کا سبب بننے کے الزام میں فیس بک اور انسٹا گرام کی مالک کمپنی ’میٹا‘ پر مقدمہ درج کرا دیا۔ عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق مقدمے میں میٹا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام اپنے مالی مفاد کے لیے پوسٹ ہونے والے ایسے مواد سے صرف نظر کرتے ہیں جو نوجوان صارفین کی ذہنی صحت کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔ امریکی ریاستوں کی طرف سے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے کی طرف سے اپنے بزنس ماڈل کے ذریعے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارنے کی ترغیب دی جاتی ہے، جس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال نوجوانوں میں ڈپریشن، بے چینی، نیند کی کمی، تعلیم اور روزمرہ زندگی میں سامنے آنے والے منفی نتائج کا سبب بن رہے ہیں۔مقدمے میں کہا گیا ہے کہ میٹانے جان بوجھ کر انسٹاگرام اور فیس بک پر لامحدود سکرولنگ اور مسلسل آنے والے نوٹیفکیشنزجیسے فیچرز متعارف کرا رکھے ہیں جو نوعمر لڑکے لڑکیوں کو ان پلیٹ فارمز کا عادی بناتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان ریاستوں کے اٹارنی جنرلز نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میٹا کو بھاری جرمانہ کیا جائے اور اسے متاثرہ لوگوں کو معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔ اس مقدمے پر میٹا کی طرف سے جاری ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ”ہمیں ریاستوں کے اس اقدام پر سخت مایوسی ہوئی۔ ہم ریاستوں کے اٹارنی جنرلز کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتے ہیں اور انہیں بتاتے رہتے ہیں کہ نوجوان کو محفوظ اور مثبت ماحول دینے کے لیے ہم کیا اقدامات کر رہے ہیں۔ہمیں مایوسی ہوئی کہ اٹارنی جنرلز نے ہمارے ساتھ مل کر مثبت طریقے سے کام کرنے کی بجائے یہ راستہ اختیار کیا۔“

اپنا تبصرہ بھیجیں