امریکہ میں دکانوں سے اشیاءچوری کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرکے جب عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے اپنی چوری کا ایسا جواز پیش کیا کہ عدالت میں موجود ہر شخص ہکا بکا رہ گیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 44سالہ رک ہوگنز نامی ملزم نے عدالت میں بتایا کہ ان چوریوں میں اس کا کوئی قصور نہیں ہے، یہ سب ٹیسلا اور سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کا قصور ہے۔ملزم عدالت میں بتاتا ہے کہ جب وہ کسی دکان میں چوری کرتا ہے،ا س کا دماغ دراصل ایلون مسک نے کنٹرول کر رکھا ہوتا ہے اور وہ اس سے چوری کرواتا ہے۔ تاہم عدالت اس کی یہ بے تکی بات ماننے سے انکار کر دیتی ہے اور اس کا جرم ثابت ہونے پر اسے 6ماہ قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیتی ہے۔واضح رہے کہ ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک ایک ایسی ’چِپ‘ (Chip)بنانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جو انسانی دماغ میں نصب کی جائے گی۔ یہ چِپ کمپیوٹر سے منسلک ہو گی اور اس کے ذریعے انسانی دماغ کو کنٹرول کیا جاسکے گا۔ نیورالنک کے ماہرین بندر پر اس چِپ کا کسی حد تک کامیاب تجربہ کر چکے ہیں۔
