ایک اور حکومتی افسر کو اپنے محکمے کی کرپشن بے نقاب کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد علیم اختر نامی اس افسر کا تعلق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی) سے ہے، جس نے چند ہفتے قبل ڈیپارٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف کیا تھا۔ ڈاکٹر محمد علیم اخترکو نوکری سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے جس میں ان پر مس کنڈکٹ اور ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔قبل ازیں بھی اسی محکمے کے ایک افسر کو محکمے کی کرپشن بے نقاب کرنے پر اور کرپٹ افسران کے خلاف آواز اٹھانے پر نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر اختر نے صدر مملکت، وزیراعظم پاکستان، نیب اور دیگر اداروں اور حکام کو 44خط لکھے جن میں ڈی آر اے پی کی کرپشن کے متعلق بتایا گیا تھا۔ ان خطوط کے جواب میں کرپشن کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تاہم ڈاکٹر اختر زیرعتاب آ گئے۔
